سیمک و نتھا ( بلوچی کلاسک سے) ابھی تک ابر پارے ایستادہ ہیں ، سرِ ماراں کلاہ جیسے سجے نتھا کے سر زلفیں کے بل اتریں پھواروں میں صدا میں ہے کڑک بجلی سی جیسے تیغ چمکی ہے یہ بوندیں … Continue reading →
سیمک و نتھا ( بلوچی کلاسک سے) ابھی تک ابر پارے ایستادہ ہیں ، سرِ ماراں کلاہ جیسے سجے نتھا کے سر زلفیں کے بل اتریں پھواروں میں صدا میں ہے کڑک بجلی سی جیسے تیغ چمکی ہے یہ بوندیں … Continue reading →